اوسلو: ناروے میں مقیم نامورپاکستانی شاعرو ادیب جمشید مسرورجمعرات کو یورپ کے تین ملکوں کے دورے پر روانہ ہوگئے۔ وہ اپنے ایک ہفتے کے قیام کے دوران مختلف ادبی وثفافتی محافل میں شریک ہوکراپناکلام سنائیں گے۔انہیں ان کے موثر کلام کی وجہ سے آج تک کئی ایوارڈز مل چکے ہیں جن میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی بھی شامل ہے۔ وہ چار زبانوں پنجابی، اردو، نارویجن اور انگریزی میں شاعری کرتے ہیں۔ ان کی پنجابی کی نظم ’’تریک داا بوٹا‘‘ بہت مشہورہے جس میں وہ اپنی خاندان کی مثال دے کر معاشرے کے مختلف خاندانوں کی ملتی جلتی داستان پیش کرتے ہیں ہیں۔وہ ایشین آرٹ کونسل ناروے کے سربراہ ہیں اورناروے میں اپنے سنجیدہ اورلطیف کلام کی وجہ سے کافی مقبولیت رکھتے ہیں۔